ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / جموں و کشمیر: 90 منتخب ایم ایل ایز میں سے 70 فیصد سے زائد گریجویٹ

جموں و کشمیر: 90 منتخب ایم ایل ایز میں سے 70 فیصد سے زائد گریجویٹ

Sun, 13 Oct 2024 17:47:27    S.O. News Service

سری نگر، 13/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)جموں کشمیر اسمبلی انتخابات میں منتخب ہونے والے 90 ایم ایل ایز میں سے 70 فیصد سے زیادہ نے کم از کم گریجویشن کی تعلیم حاصل کی ہوئی ہے، جبکہ ان میں سے تین کے پاس ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی موجود ہے۔ غیر سرکاری تنظیم اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (ADR) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، حالیہ اسمبلی انتخابات میں کامیاب ہونے والے تینوں ڈاکٹریٹ ڈگری ہولڈر ایم ایل اے کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ اس کے علاوہ، بی جے پی کے چھ ایم ایل ایز پروفیشنل ڈگری کے ساتھ گریجویٹ ہیں جبکہ چار پوسٹ گریجویٹ ڈگری رکھتے ہیں۔

نیشنل کانفرنس جو۴۲؍ سیٹوں کے ساتھ انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے، اس کی لیجسلیچر پارٹی میں پیشہ ورانہ ڈگریوں کے ساتھ۱۶؍ گریجویٹ اور پانچ پوسٹ گریجویٹ ہیں۔ بی جے پی کے آٹھ ایم ایل ایز نے خود کو صرف میٹرک پاس بتایا ہے، جبکہ این سی میں ایسے ایم ایل اے کی تعداد صرف ایک ہے۔ اس کے علاوہ، بی جے پی کے دو ایم ایل اے ہیں جنہوں نے دسویں جماعت کا امتحان پاس نہیں کیا ہے، جبکہ اس زمرے میں ایک این سی ایم ایل اے ہے۔ بی جے پی کے چار ایم ایل اے ہیں جنہوں نے بارہویں کا امتحان پاس کیا ہے، جبکہ نیشنل کانفرنس میں ایسے ایم ایل اے کی تعداد چھ ہے۔ نئے اسمبلی ممبران کی تعلیمی لیاقت کے مجموعی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ چار ایم ایل ایز نے دسویں جماعت کا امتحان پاس نہیں کیا ہے جبکہ ۹؍ میٹرک پاس ہیں۔ مجموعی طور پر درجن بھر ایم ایل اے صرف۱۲؍ویں پاس ہیں۔جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری کی پہلی قانون ساز اسمبلی کے ممبران۱۶؍ گریجویٹ اور۳۲؍ پروفیشنل ڈگریوں کے ساتھ گریجویٹ ہیں جبکہ۱۲؍ ممبران نے پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ ایوان میں تین ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہولڈرز اور دو ڈپلوما ہولڈرز بھی ہیں۔ 

۹۰؍ میں سے ۹؍ ایم ایل ایز کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں : اے ڈی آر کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ۹۰؍ ایم ایل اے میں سے ۹؍ کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں، جن میں سے۸؍ سنگین الزامات ہیں۔ ان کیسز میں پانچ یا اس سے زیادہ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ پانچ ایم ایل اے نیشنل کانفرنس سے ہیں، جن میں سے چار پر سنگین الزامات ہیں، جبکہ بی جے پی کے دو ایم ایل اے پر بھی سنگین مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر دو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور عام آدمی پارٹی سے ہیں۔ اس بار فوجداری مقدمات کا سامنا کرنے والے ایم ایل اے کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ جموں کشمیر کی سابقہ ۸۷؍ رکنی اسمبلی میں صرف پانچ ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات تھے جن میں سے دو سنگین الزامات میں تھے۔ 


Share: